Wednesday 19 May 2010

فیس بُک پر جُزوی پابندی

پاکستان میں سماجی رابطہ کی ویب سائیٹ ’فیس بُک‘ کے ان حصوں کو بند کردیا گیا ہے جن پر پیغمبر اسلام کے خاکے بنانے کے مقابلے کا انقعاد کیا گیا ہے۔


یہ پابندی ملک میں انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں کو لائسنس دینے والے ادارے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی نے ان احکامات پر عمل کرتے ہوئے عائد کی جو وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی نے جاری کیے تھے۔

دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے اس درخواست پر نوٹس جاری کردیے ہیں جس میں پاکستان میں فیس بُک کی ویب سائیٹ کو بند کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اٹھارتی(پی ٹی اے) کے ترجمان خرم علی مہران نے بی بی سی کو بتایا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے فیس بک کے کچھ حصوں کی بندش کا فیصلہ کیا ہے اور اس فیصلے کی روشنی میں پی ٹی اے نے فیس بک کے ان حصوں کو بند کردیا ہے ۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ پی ٹی اے ملک میں انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے کے لیے مختلف کمپینوں اور اداروں کو لائسنس جاری کرتا ہے اس لیے پی ٹی اے نے ملک میں لائسنس یافتہ انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے والے تمام اداروں کو حکومتی فیصلہ کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے انہیں فیس بک کے کچھ حصوں کو بند کرنےکی ہد ایات کی ہیں۔

لاہور سے نامہ نگار عبادالحق نے بتایا کہ ہائی کورٹ کے جسٹس اعجاز احمد چودھری نے اسلامک لائیرز موومنٹ کے درخواست پر فیس بک کی بندش کے لیے دائر درخواست پر پی ٹی اے کو نوٹس جاری کیے ہیں

درخواست گزار تنظیم کی طرف سے چودھری ذوالفقار علی ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ بیس اپریل سے فیس بک پر خاکے بنانے کا ایک مقابلہ ہو رہا ہے اور فیس بک ویب سائیٹ استعمال کرنے والے ارکان کو اس مقابلے میں حصہ لینے کے لیے کہا گیا ہے۔

وکیل نے مزید کہا کہ پاکستان ایک اسلامی ریاست ہے اور آئین کے آرٹیکل ٹو اے کے تحت ملک میں کوئی ایسا کام نہیں کیا جاسکتا جو اسلام کے منافی ہو۔ ان کے بقول فیس بُک کے کئی ایسے پروگرام ہیں جو اسلام کے اصولوں کی نفی کرتے ہیں۔ وکیل کے بقول چین ، متحدہ عرب امارت اور سعودی عرب نے فیس بُک پر پابندی عائد کررکھی ہے۔

درخواست گزار وکیل نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان میں اس وقت پنتالیس ملین افراد فیس بُک کو استعمال کر رہے ہیں اور اس ویب سائٹ کے عام ہونے کی ذمہ داری پی ٹی اے پر عائد ہوتی ہے۔ چودھری ذوالفقار علی ایڈووکیٹ کا کہنا ہے کہ پی ٹی اے نے ملک میں کئی ویب سائیٹ پر پابندی لگا کر انہیں بلاک کیا ہے لیکن فیس بُک کو بند نہیں کیا گیا۔

وکیل نے عدالت کو بتایا کہ فیس بُک پر خاکے بنانے کے مقابلے پر مسلمانوں میں گہری تشویش پائی جاتی ہے اور اس طرح کے مقابلے سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہورہے ہیں اور اسی وجہ سے زندگی کےمختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے اس مقابلے کے خلاف احتجاجی مظاہرے شروع کردیے ہیں۔

درخواست گزار تنظیم کے وکیل چودھری ذوالفقار علی نے عدالت سے استدعا کی کہ پی ٹی اے کو حکم دیا جائے کہ پاکستان میں فیس بک نامی ویب سائیٹ پر پابندی لگائی جائے۔

No comments:

Latest Science News

NASA Jet Propulsion Laboratory