Thursday, 4 March 2010

چاند پر برف کے ذخائر کی دریافت

بھارتی خلائی جہاز چندریان سے کیے گئے ایک ریڈار تجربے کے ذریعے چاند کے قطب شمالی کے قریب برف کے ذخائر دریافت کیے گئے ہیں۔

امریکی خلائی ادارے ناسا کے ’منی سار‘ تجربے میں ایسے چالیس چھوٹے گڑھے ملے ہیں جن میں برفیلا پانی موجود ہے۔

یہ بات ٹیکساس میں منعقد ہونے والی اکتالیسویں ’لونر اینڈ پلینٹری سائنس کانفرنس‘ میں بتائی گئی۔

برف کے ان گڑھوں کا قطر دو کلومیٹر سے پندرہ کلومیٹر (ایک سے نو میل) تک ہے۔ ناسا کا کہنا ہے کہ یہ برف موٹائی میں کم از کم چند میٹر ہوگی جس کے باعث اسے کے آثار چندریان کے ریڈار پر نظر آئے ہیں۔

ہیوسٹن میں قائم لونر اینڈ پلینٹری انسٹیٹیوٹ کے ڈاکٹر پال سپوڈس کے اندازے کے مطابق ان گڑھوں میں چھ سو ملین میٹرک ٹن برفیلا پانی موجود ہو سکتا ہے۔

انہوں نے اس مقدار کی مثال دیتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ اتنی مقدار میں راکٹ ایندھن سے دو ہزار دو سو سال تک ہر روز ایک خلائی جہاز خلاء میں بھیجنے کے لیے کافی ہوگا۔

ان سب گڑھوں میں مشترک بات یہ ہے کہ ان کے اندرونی حصے تک سورج کی روشنی نہیں پہنچتی۔ ان گڑھوں میں سے کئی پر مستقل اندھیرا رہتا ہے اور درجہ حرارت پچیس کیلون (منفی 284 سینٹی گریڈ، منفی 415 فارن ہائٹ) تک گر سکتا ہے۔

سائنسدان اب چاند کے قطب جنونی سے حاصل کیے گئے اعداد و شمار کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔

No comments:

Latest Science News

NASA Jet Propulsion Laboratory